Haye Barchi Se Chida Ha | Ajmal Zakiri Noha Lyrics 2024
Haye Barchi Se Chida Ha | Ajmal Zakiri Noha Lyrics 2024 In Urdu Text
ہائے برچھی سے چھدا ہے میرے اکبر کا جگر
أم ليلى كر رہی ہے آہ و زاری یا حسین
لٹ گئی مقتل میں زینب کی کمائی یا حسین
ہائے ٹوٹی تھی کمر عباس کے غم سے تیری
یہ ضعیفی ہائے اکبر کی جوانی یا حسین
پوچھا جب اکبر کی ماں نے شاہ دین رونے لگے
کس طرح برچھی کلیجے سے نکالی یا حسین
چھینتے تھے جس گھڑی ظالم ردا سر سے میرے
میں صدائیں دے رہی تھی ہائے غازی یا حسین
خاک کے بستر ہے وہ معصوم سوئی کس طرح
جو تیرے سینے پے سونے کی بو عادی یا حسین
وا علی کہہ کر گرے مظلوم کربل اُس گھڑی
یہ صدا اکبر کی مقتل سے جو آئی یا حسین
Social Plugin