Ghazi Khayal Rakhna Noha Lyrics Syed Mohammad Shah

جہاں کو چھوڑ کے جس وقت مولا جانے لگے
گلے لگا کے علی نے کہا یہ غازی سے

زہرا کی بیٹیوں کا غازی خیال رکھنا
اب تم ہو میرا سایہ غازی خیال رکھنا

یہ گھر تیرے حوالے یہ سب تیرے حوالے
اے فاطمہ کے بیٹے زینب تیرے حوالے
اس کا لٹے نہ پردہ غازی خیال رکھنا

کو ہماری آئے گی یاد جب جب
دستار میری تجھ کو پہنا کے میری زینب
دیکھے گی تیرا چہرہ غازی خیال رکھنا

آئیگا میرا قاتل گھر میں ہمارے بیٹا
اے کربلا کے ساقی شربت اسے پلانا
تلوار مت اٹھانا غازی خیال رکھنا

تم ساتھ ساتھ اُس کے سر کو جھکا کے رہنا
شبیر کو ہیمشہ پانی پلاتے رہنا
بھائی رہے نہ پیاسہ غازی خیال رکھنا

سادات پر یہ دن ہیں ماتم کے اور غم کے
مانگیں گی تیری بہنیں اس عید پر جو کپڑے
دینا لباس کالا غازی خیال رکھ

گہرا ہے زخم سر پر اور پشت پر ہیں چھالے
جو داغ ہیں رسن کے زینب نہ ان کو دیکھے
ایسے کفن اڑھانا غازی خیال رکھنا

عاشور کا وہ منظر ہوگا نہ حشر سے کم
شبیر کے گلے پر خنجر چلے گا جس دم
آواز تم کو دے گا غازی خیال رکھنا

حیدر یہ میرے مولا کے آخری تھے جملے
بھائی بہن ہیں زندہ غازی تمہارے دم سے
سب سے زیادہ اپنا غازی خیال رکھنا

Noha TitleGhazi Khayal Rakhna
𝗥𝗲𝗰𝗶𝘁𝗲𝗱 𝗕𝘆Syed Mohammad Shah
𝗣𝗼𝗲𝘁𝗿𝘆Janab Haider Rizvi
𝗖𝗼𝗺𝗽𝗼𝘀𝗶𝘁𝗶𝗼𝗻Syed Mohammad Shah
Album21 Ramadan 2025

Similar Posts