Akbar Main Aa Raha Hun Lyrics Faraj Mehdi New Noha Hazrat Ali Akbar as 2021 in Urdu
مقتل سے آ رہی ہے یہ شبیرؑ کی صدا
اکبرؑ میں آ رہا ہوں
بیٹا ضعیف باپ کو تنہا نہ چھوڑنا
اکبرؑ میں آ رہا ہوں
اکبرؑ نظر نہ آئے جو گھوڑے کی زین پر
مولا حسینؑ کہتے تھے گر کر زمیں پر
زینبؑ ہمارے نانا کا چہرہ نہیں رہا
اکبر میں آ رہا ہوں
بیٹا جواب دو مجھے کیا ہو یہیں کہیں
تم کیا گرے حسینؑ کی آنکھیں نہیں رہیں
آتا نہیں نظر مجھے مقتل کا راستہ
اکبرؑ میں آ رہا ہوں
وعدہ تمہاری ماں سے نبھاوں گا کسطرح
لے کر تمہیں خیام میں جاوں گا کسطرح
رستے میں لڑکھڑاوں تو بیٹا سنبھالنا
اکبرؑ میں آ رہا ہوں
قاسمؑ کی طرح لاش کو پامال کر نہ دیں
کس جا گرے ہو زین سے آواز دو ہمیں
ہمشکل مصطفیؐ تمہیں صغریٰؑ کا واسطہ
اکبرؑ میں آ رہا ہوں
بازو کٹے حسینؑ کے غازیؑ کے ساتھ ہی
بیٹا میری کمر ابھی سیدھی نہیں ہوئی
کیسے تمہاری لاش اٹھاوں گا میں بھلا
اکبرؑ میں آ رہا ہوں
کیسے جوان بیٹے کا صدمہ اٹھائے گی
حالت تمہاری لیلیٰؑ سے دیکھی نہ جائے گی
ماں سے تمہارا زخم یہ کیسے چھپاوں گا
اکبرؑ میں آ رہا ہوں
خط آ گیا تمہاری بہن کا اگر یہاں
پوچھا جو اس نے رہ گئے بھائی میرے کہاں
دینا ہے کیا جواب بتا دو مجھے ذرا
اکبر م0=ں آ رہا ہوں
سب قتل ہو گئے ہیں ہمارا کوئی نہیں
تم بھی چلے ہو قاسمؑ و عباسؑ بھ tczžی نہیں
مقتل میں کون لاش ہماری اٹھائے گا
اکبرؑ میں آ رہا ہوں
حماد رو کے کہتے تھے شبیرؑ بار بار
نورِ نظر حسینؑ کے، تھوڑا سا انتظار
باقی بچا ہے چند قدم کا ہی فاصلہ
اکبر میں آ رہا ہوں
Noha Title | Akbar as Main Aa Raha Hun |
Reciter Name | Faraj Mehdi |
Poetry By | Hmmad Raza |
Released On | Fraj Mehdi YouTube Channel |
Released By | NA |
Category | Noha |
Released Year | Muharram 1443 |
Posted By | Noha Lyrics |
Soz | NA |
Social Plugin