Type Here to Get Search Results !

Rula Rula Kay Lyrics Shahid Baltistani New Nohay 2021 in Urdu

Rula Rula Kay Lyrics Shahid Baltistani New Nohay 2021 in Urdu


رُلا رُلا کے

ہائے مظلوم سکینہ ، ہائے مظلوم حسین
ہائے مظلوم سکینہ ، ہائے مظلوم حسین

ہائے بابا مظلوم بابا،  ہائے میرا مظلوم بابا
ہائے بابا،  ہائے بابا

رُلا رُلا کے تجھے قتل کردیا  بابا
تیری سکینہ کو یہ درد کھا گیا  بابا

تمہاری بیٹی کو آتا نہیں کچھ اور نظر
میری نگاہ میں پھرتا ہے اب یہی منظر
تمہاری زلفوں میں ظالم کا ہاتھ تھا بابا

میں کسطرح سے بتاؤں وہ وقت کیسا تھا
ستم یہ باپ پہ بیٹی پہ ایک جیسا تھا
تیری طرح سے طمانچہ مجھے لگا بابا

جِسے پہن کے کہا تھا یہ آپ نے مجھ سے
سکینہ یہ میری ماں نے سِیا تھا میرے لئے
تیرے بدن پہ وہ کُرتا نہیں ملا بابا

اکیلی میں نہیں دادی بھی ساتھ ہیں میرے
یہ زخمی تیری محبت میں ہاتھ ہیں میرے 
میں روکتی رہی خنجر نہیں رُکا  بابا

جگہ نشیب میں دے دو میری یتیمی کو
چھپا لو ڈھیر میں ان پتھروں کے بیٹی کو
سکینہ بھول گئی گھر کا راستہ بابا

میری غریبی پہ کرتا نہیں ہے کوئی نظر
تمہیں تو مارا ہے بابا رُلا رُلا کے مگر
مجھے تو رونے پہ بھی ملتی ہے سزا بابا

ہے قتل گاہ سکینہ کی شام تک کا سفر
تمہیں لگے گا چلایا ہے شمر نے خنجر
گلے پہ دیکھو نشانِ رسن ذرا بابا

کمر جھکی ہوئی آنکھوں میں کم بصارت تھی
جواں کے لاشے پہ جیسی تمہاری حالت تھی
تمہارے لاشے پہ وہ میرا حال تھا بابا

وہ قبر میں تو  تکلمؔ ہے اک زمانے سے
مگر صدائیں یہ آتی ہیں قید خانے سے
میرا رسن میں گلا ہے بندھا ہوا  بابا

رُلا رُلا کے تجھے قتل کردیا  بابا
ہائے بابا مظلوم بابا،  ہائے بابا مظلوم بابا،  ہائے میرا مظلوم بابا۔
Noha Title Rula Rula Hay
Reciter Name Shahid Baltistani
Poetry By Mir Takallum
Released On  Shahid Baltistani YouTube  Channel
Released By NA
Category Noha
Released Year Muharram 1443
Posted By  Noha Lyrics
Soz NA

Top Post Ad

Below Post Ad

Send Noha Lyrics
Right click is disabled for this website.