itna bata do behn ko kiya tum Hussain hu |Arif Sahab New Noha 2022-2022
بے سر بدن پہ روکے یہ زینبؑ نے دی صدا
اتنا بتادو بہن کو کیا تم حسینؑ ہو
عباس کی قسم تمہیں اک بار تو زرا
اتنا بتادو بہن کو کیا تم حسینؑ ہو
اتنے لگے ہیں تیر بدن ہے لہو میں تر
پامال لاش کی بھی ہے ٹوٹی ہوئی کمر
اصغر کی طرح ذخمی ہے لاشے کا بھی گلا
اتنا بتادو بہن کو کیا تم حسینؑ ہو
اکبر کی سمت لاشہ ہے تیرا جھکا ہوا
یہ زخمی ہاتھ سینے پہ کیوں ہے رکھا ہوا
ہم شکل مصطفیٰ کا میں دیتی ہوں واسطہ
اتنا بتادو بہن کو کیا تم حسین
پہچان سب کی ہوتی ہے چہرے کو دیکھ کر
لیکن کسی بھی لاش کے تن پر نہیں ہے سر
میں ہاتھ جوڑ لیتی ہوں تم دے کے خود صدا
اتنا بتادو بہن کو کیا تم حسین ہو
ہے سرخ آج خون سے کرتے کا رنگ بھی
ان ذخمی انگلیوں میں انگوٹھی نہیں رہی
دریا سے تم کو دیکھ کے تڑپا ہے باوفا
اتنا بتادو بہن کو کیا تم حسین ہو
کیسے دکھاؤں آج یہ میرا جو حال ہے
پردے کا میرے تم کو یقیناً خیال ہے
تم خاک پر تڑپتے ہو ،کہتی ہوں جب ردا
اتنا بتادو بہن کو کیا تم حسین ہو
مقتل میں آئی ہوں میں سکینہ کو ڈھونڈنے
آکر اسی جگہ پہ قدم رک گئے مرے
لاشے کے پاس سوئی ہے یہ ننھی فاطمہ
اتنا بتادو بہن کو کیا تم حسین ہو
تیروں پہ تیری لاش ہے پتھر ہیں لاش پر
پتھر بھی ہوچکے ہیں جو بہتے لہو سے تر
مقتل میں سب زخمی ہے لاشہ یہی ترا
اتنا بتادو بہن کو کیا تم حسین ہو
تیر وسناں سے آج یہ حالت ہے لاش کی
تم کو غریب بہن بھی پہچان نہ سکی
زہرا کی بیٹی تم سے یہ کرتی ہے التجا
اتنا بتادو بہن کو کیا تم حسین ہو
کلام عارف سحاب
Social Plugin