Hussain Ka Baba Zakir Bilawal Ali Hussaini Lyrics In Urdu text
فضیلتوں کا سمندر حسین کا بابا
ہے دین حق کا مقدر حسین کا بابا
شجر حجر ہے کیا مردہ بھی اُٹھ کے چلنے لگے
جو ایک مار دے ٹھوکر حسین کا بابا
وہ زندگی میں سدا ٹھوکریں ہی کھائے گا
ہو گر حُسین کا بابا جسے بھی یاد نہ ہو
پڑھی ہے ناد علی اس لیے پیمبر نے کہ
جو پاک نسل ہے اُس کے لیے ہے عشق علی
نہیں ہے سب کو میسر حسین کا بابا
علی کا نام ہی لیتا ہوں گھر لگے ٹھوکر
سنبھال لیتا ہے آ کر حسین کا بابا
نبی یہ بولے کہ معراج ہے یہ کعبے کی
ہے میرے دوش کے اوپر حسین کا بابا
علی بغیر کوئی علم تک نہیں پہنچا
ہے شہر علم نبی در حسین کا بابا
یہ بولے مار کے مرحب کے سر پر تیغ علی
ہاں میرا نام ہے حیدر حسین کا بابا
نہ ہوتی خلقت حیدر نہ ہوتی گر زہرا
ہے کفوے بنتِ پیمبر حسین کا بابا
بس ایک رات ہی سو کر نبی کے بستر پر
خریدے مرضی داور حسین کا بابا
کرم ہے ہم پہ یہ پروردگار کا عباس
کہ ہے ہمارا مقدر حسین کا بابا
Social Plugin