Darya Sa Tara Ghazi | New Noha Lyrics 2024
Darya Sa Tara Ghazi | New Noha Lyrics 2024 In Urdu Text
دریا سے تیرا غازی واپس نہیں آیا
زینب تیرے پردے کا محافظ نہیں آیا
مارے گئے ہیں بھائی زینب کے کربلا میں
ہے بھیڑ سپاہیوں کی اور دلیس پرایا
شبیر نے کہا جب بچے کو پانی دے دو
اصغر پے حملہ نے ہائے تیر چلایا
جانا پڑے گا زینب بازار میں اب تجھ کو
شبیر نے رو رو کے زینب کو بتایا
کیسے نکالی برچھی اکبر کے دل سے شاہ نے
کیسے جوان بیٹا کاندھے پہ اُٹھایا
رو رو پکاری فضہ عباس آبھی جاؤ
ہائے شمر نے زینب کے خیمے کو جلایا
برباد کر دیا گھر ہائے فاطمہ زھرا کا
شبیر کی گردن پے خنجر ہے چلایا
Social Plugin