Abbas ko bulawo Noha Lyrics 2025
عباس ع کو بلاؤ
جس وقت شام آیا زینب کا دل گھبرایا
جس وقت شام آیا زینب کا دل گھبرایا
بازار میں ستم گر زینب کو لا رہے ہیں عباس کو بلاؤ
آل نبی کو ظالم در در پھرا رہے ہیں عباس کو بلاؤ
سیدانیاں تو شاہ کے ماتم میں رو رہی ہیں
اور بے حیا ستم گر خوشیاں منارہے ہیں عباس کو بلاؤ
اک اشک پر ہیں جن کے دونوں جہان صدقے
ہنس ہنس کے شام والے اُن کو رلا رہے ہیں عباس کو بلاؤ
اہل حرم پہ ظالم برسا رہے ہیں پتھر
مظلوم سر جھکائے آنسو بہارہے ہیں عباس کو بلاؤ
تشنه دهن سکینہ حسرت سے دیکھتی ہے
پانی دکھا دکھا کر شامی بہا رہے ہیں عباس کو بلاؤ
بے خوف ہو کے ظالم غاصب غلام زادے
شاہ کی یتیم بچی پر ظلم ڈھا رہے ہیں عباس کو بلاؤ
بیمار سارباں سے گھبرا کے بولی زینب
ہم بے ردا کھلے سر دربار جارہے ہیں عباس کو بلاؤ
اک ماں تڑپ تڑپ فریاد کر رہی ہے
سجاد پہ ستم گر درے لگارہے ہیں عباس کو بلاؤ
پھر وقت آگیا ہے دنیا میں آج گوہر
اہل ستم جہاں میں پھر سر اٹھا رہے ہیں عباس کو بلاؤ
Social Plugin