Type Here to Get Search Results !

Kash Akbar (a.s) Tere Jaisa Tera Beta Hota Noha Lyrics

 

‎کاش اکبر تیرے جیسا تیرا بیٹا ہوتا تجھ کو اندازہ میرے دردِ جگر کا ہوتا ‎مانگنے آتا جوانی میں وہ مرنے کی رضا ‎اور بیٹا بھی ترا ہوتا محمد جیسا ‎پوچھ کر دل سے بتا حال ترا کیا ہوتا ‎کس طرح کرتا جواں لعل کو رخصت بیٹا ‎کیسے دیتا اسے مرنے کی اجازت بیٹا ‎تیری بہنوں نے جسے ناز سے پالا ہوتا ‎کانپتے ہاتھ لرزتے ہوئے سانسوں کے قدم ‎کس طرح دیکھتا آنکھوں سے نکلتے ہوئے دم ‎پیار بھی اس سے تجھے سب سے زیادہ ہوتا ‎تیرے حصے میں مری جیسی غریبی آتی ‎وقت سے پہلے مرے لعل ضعیفی آتی ‎وہ پسر سامنے جب خون میں ڈوبا ہوتا ‎دیکھتا آنکھوں سے جب نورِ نظر کے ٹکڑے ‎باپ کے منہ سے نکل آتے جگر کے ٹکڑے ‎ساتھ برچھی کے جو ہاتھوں پہ کلیجہ ہوتا ‎خاک پر خوں میں تڑپتی ہو نبی کی تصویر ‎صبر کر لیتا بتا ہاتھ میں رکھ کر شمشیر ‎جب کہ ہنستے ہوئے قاتل کو بھی دیکھا ہوتا ‎تجھ کو معلوم بھی ہوتا نہ اٹھے گا یہ پسر ‎کیا ترے دل پہ گزرتی یہ بتا دے اکبر ‎اس کی صغرا کا بھی خط آنے ہی والا ہوتا ‎بس یہ کہتے تھے تکلم شہہِ والا روکر ‎ہوتی اکبر تری اولاد زمانے میں اگر ‎تجھ کو احساس مرے دل کی تڑپ کا ہوتا


Top Post Ad

Below Post Ad

Send Noha Lyrics
Right click is disabled for this website.