Hazrat Ali Akbar as Noha Barchi Ka Zakhm Lyrics Ali Safdar in Urdu
ہائے اکبرؑ ہائے اکبرؑ
برچھی کا زخم کھا کر رن میں گریں ہیں اکبرؑ
ماں نے کلیجہ تھاما دوڑیں پھوپھی تڑپ کر
گھوڑے سے گِرتے گِرتے اکبرؑ پکارتے ہیں
بابا سلامِ آخر میرا قبول کر لیں
سن کر صدا پسر کی دوڑے ہیں رن کو سرور ؑ
کیا ظلم کربلا میں ڈھایا ستمگروں نے
ہم شکلِ مصطفیٰؐ کو مارا ہے ظالموں نے
ہے خاک و خوں میں غلطاں عکسِ رخِ پیمبرؐ
اکبرؑ کی لاش اٹھانے شبیرؑ جا رہے ہیں
ہر ہر قدم پہ ٹھوکر میداں میں کھا رہے ہیں
خیمے کے در سے مادر یہ دیکھتی ہے منظر
جب اٹھ سکا نہ لاشہ شبیر ؑ سے پسر کا
تحریر کس طرح ہو جو حال تھا پدر کا
میت جواں کی لائے بچوں کے ساتھ مل کر
رخ کر کے سوئے یثرب زینب نے یہ صدا دی
قاتل نے نانا تیری تصویر بھی مٹا دی
اب خوف ہے سر پر باقی رہے نہ چادر
اے کلمہ گویوں کچھ تو کلمے کا پاس کرتے
بغضِ علیؑ میں اتنا پستی میں تم نہ گرتے
سبطِ نبیؐ کو مارا کلمہ نبیؐ کا پڑھ کر
بعدِ رسولؐ یا رب کیا انقلاب آیا
آلِ نبیؐ کو کیسا امت نے ہے ستایا
بکھرے ہوئے ہیں بن میں زہراؑ کے لعل و گوہر
اب تک ظفر صدائے مظلوم آ رہی ہے
یہ کربلائے حاضر تم کو بلا رہی ہے
کانوں میں گونجتی ہے اب تک اذانِ اکبرؑ
Noha Title | Barchi Ka Zakhm |
Reciter Name | Ali Safdar |
Poetry By | Moulana Hasan Zafar Naqvi |
Released On | Ali Safdar YouTube Channel |
Released By | NA |
Category | Noha |
Released Year | Muharram 1443 |
Posted By | Noha Lyrics |
Soz | NA |
Social Plugin