Type Here to Get Search Results !

Na Bhoolay Ga Sajjad | Irfan Haider Noha Lyrics 2022-2023 In English Urdu Hindi

Na Bhoolay Ga Sajjad s.a | Irfan Haider Noha Lyrics 2022-2023 In English Urdu Hindi


ہائے ہائے ،ہائے ہائے

مولا سجادؑ کا نوحی سنتے ہی

عزا خانہ دل میں 

ہوگئی میں مجلس برپا

یوگیا ماتم برپا


تاریخ غم سجاد میں یہ

اربابِ مقاتل نے لکھا

نومان بن منزر سے یہ

سجاد نے ایک دن فرمایا

 آغازِسفر سے آخر تک

کیا کیا نہ ستم گزرے ھم پر

ہر ساتھ مصائب ایسے تھے

جو سخت ترین ہوئے ہم پر

سادات کی غربت واویلا 

ہائے وہ قیامت واویلا

وہ ستم وہ سختیاں اور

شام کا وہ راستہ وللہ

نہ بھولے گا سجادؑ

نہ بھولے گا سجادؑ

ہائے شام کا وہ بازار


تلوار اور نیزوں سے ہم پر

وہ حملہ کرتے جاتے تھے

لوگوں کے بھیر میں لاتے تھے

اور ڈھول و تبل بجواتے تھے

ہستے تھے وہ ھم پر واویلا

ساداتکے ہم پر واویلا

شام کے بازارمیں جتنا 

 سر کشوں نے ترپایا

نہ بھولے گا سجادؑ

نہ بھولے گا سجادؑ

ہائے شام کا وہ بازار


عباسؑ اور باباؑ کا سر وہ

پھوپھیوں کے سامنے رکھتے تھے

اکبرؑ اور قاسم ؑ کے سر سے

میرے سامنے شامی کھیلتے تھے

کہتی تھی سکینہؑ واویلا

اے شاہِ مدینہ واویلا

ہائے شہدا کے سروں پر

دوڑانا وہ گھوڑوں کا وللہ

نہ بھولے گا سجادؑ

نہ بھولے گا سجادؑ

ہائے شام کا وہ بازار


ایک موڑ پے شامی لوگوں نے

لب آگ گھروں سے برسائی

وہ آگ بجھاتا میں کیسے

جو میرے عمامے پر آئی

میرے ھاتھ باندھے تھےواویلا

ہاں سب دیکھ رہے تھے واویلا

جل گیا میرا عمامہ

جل گیا سر بھی میرا وللہ

نہ بھولے گا سجادؑ

نہ بھولے گا سجادؑ

ہائے شام کا وہ بازار


وہ صبح سے لیکر شام تلک

گلیوں میں پھراتے تھے ہم کو

بازار میں سب کے سامنے

درے بھی لگاتے تھے ہم کو

لوگوں کو بلا کر واویلا

کہتے تھے ستم گر واویلا

یہ ہے باغی انکو مارو

وقت تھا ہم پر کیسا

نہ بھولے گا سجادؑ

نہ بھولے گا سجادؑ

ہائے شام کا وہ بازار


ہاں کربوبلا سے شام تلک

ہم ایک رسن میں جکڑے تھے

اہلِ خیبر اور خندق کے گھر 

گھر کے آگے سے جب گزرے

پھپھیوں کا وہ رونا واویلا

ظالم کا وہ کینا واویلا

یہ علیؑ بیٹیاں ہے

آئو ان سے لو بدلاوللہ

نہ بھولے گا سجادؑ

نہ بھولے گا سجادؑ

ہائے شام کا وہ بازار


ہاں ایک بازار ایسا بھی تھا

خدام جہاں پر بکے تھے

افسوس غلاموں کی  طرح 

وہ ہم کو بیچنا چاہتے تھے

ہم کھتے تھے رو کر واویلا

اللہ مدد کر واویلا 

کوئی بھی ایسا نھیں تھا

جس نے پتھر نے مرا وللہ

نہ بھولے گا سجادؑ

نہ بھولے گا سجادؑ

ہائے شام کا وہ بازار


زیشانِ عزا عرفان عزا

سجادؑ نے رو کر فرمایا

ہمیں ایسے مقاموں پر رکھا

جہاں چھت تھی نہ کوئی سایہ تھا

ھاں دن کی وہ گرمی واویلا

اور رات کی سردی واویلا

پیاس کی حالت میں نی پوچھو 

کتنا جینا مشکل تھاوللہ

نہ بھولے گا سجادؑ

نہ بھولے گا سجادؑ

ہائے شام کا وہ بازار 

Top Post Ad

Below Post Ad

Send Noha Lyrics
Right click is disabled for this website.