Nannhay Hathon Ko Phelati Hai | Muazzam Ali Mirza Noha Lyrics 2022-2023 In English Urdu
سکینہؑ سکینہؑ سکینہؑ ہائے سکینہؑ
ننھے ہاتھوں کو پھلاتی ہے ہے بابا کے لاشہ پر
سکینہؑ یوں رسن کے داغ بابا کو دیکھاتی ہے
صدا عباسؑ کو دیتی ہے درے جب بھی کھاتی ہے
ننھے ہاتھوں کو پھلاتی ہے ہ بابا کے لاشہ پر
سکینہؑ یوں رسن کے داغ بابا کو دیکھاتی ہے
بہت ڈھونڈا ہے مقتل میں مگر ملتا نہیں اصغرؑ
جلے جھولے کوہے مٹی سے تب آغوش میں لے کر
میری ماں کربلا سے اب اجڑ کر شام جاتی یے
ننھے ہاتھوں کو پھلاتی ہے ہ بابا کے لاشہ پر
سکینہؑ یوں رسن کے داغ بابا کو دیکھاتی ہے
تمہارے بعد میں اتنے طمانچے سہہ گئی بابا
شکستہ ھو گیا پہلو میں غم سے بن گئ زہراؑ
میرے چہرے کو ماں خود بھی نہ اب پہچان پاتی ہے
ننھے ہاتھوں کو پھلاتی ہے ہ بابا کے لاشہ پر
سکینہؑ یوں رسن کے داغ بابا کو دیکھاتی ہے
تیرے سینہ پے سر رکھنے کی جا ملتی نہیں مجھ کو
یہ بیٹی ڈونڈتی ہے پتھروں کے بیجھ میں تجھ کو
لہو بہتا ہے جب لاشہ سے پتھر ہٹاتی ہے
ننھے ہاتھوں کو پھلاتی ہے ہ بابا کے لاشہ پر
سکینہؑ یوں رسن کے داغ بابا کو دیکھاتی ہے
اے بابا تم نے میرا نام رکھا تو سکینہؑ ہے
سنو تو شمر اب مجھ کو مگر کہتا یتیما ہے
یتیما وہ کہے یہ تیری بیٹی سہہ نہ پاتی ہے
ننھے ہاتھوں کو پھلاتی ہے ہ بابا کے لاشہ پر
سکینہؑ یوں رسن کے داغ بابا کو دیکھاتی ہے
سحاب اس آقا زادی پر میری اولاد قربان ہے
گزر صدیاں گئی لیکن وہ اب تک قید زندان ہے
زیارت کے لئے جانے ہمیں کب وہ بلاتی ہے
ننھے ہاتھوں کو پھلاتی ہے ہ بابا کے لاشہ پر
سکینہؑ یوں رسن کے داغ بابا کو دیکھاتی ہے
Noha khuwan |
Muazzam
Ali Mirza |
poet |
Jinab Arif Sahab |
Composed By |
Jahangir Meqdad |
Noha Title |
Nannhay Hathon Ko
Phelati Hai |
Lyric uploaded by |
https://www.nohalyrics.net/ |
Social Plugin