نوحہ : امام سجادؑ
۱
شام کی راہ میں معصوم ،جنازے عابدؑ
لوٹ کر آنے کی امید، میں دفناتے ہے
۲
کس طرح مارے وہ قیدی کی، جبیں پر پتھر
شمر جا جا کے ہر ایک شخص، کو سمجہاتاہے
۳
اِیک پہ شبیرؑ کا سر ایک ،پہ سر اکبرؑکا
شمر ہستا ھوا دو نیزوں ،کو ٹکڑاتا ہے
۴
جِِِِس کو دربار لئے جاتے، ہیں کوفے کے مکین
راستے میں اس مظلوم ،کا گھر آتا ہے
۵
رسیاں پہنے ہوئے قبر میں ،جاتی ہے بہن
بھائی بھی بیڑیاں پہنے ہوئے، دفناتے ہے
۶
سن کے اعلان کہ آئی ہے،علیؑ کی بیٹی
تازیانہ کوئی پتھر، کوئی برساتا ہے
۷
آج بھی شام کے بازار، میں اکبر ہم کو
خون روتا ھوا سجادؑ ، نظر آتا ہے
Social Plugin