Arif Sahab New Kalam Lyrics 2022
غم پہ تیرا غم کروں غم کی دوا یہ بھی تو ہے
رو کے پاتا ہوں خوشی اک معجزہ یہ بھی تو ہے
دید کے بن بھی ترا دیدار کر لیتا ہوں میں
مثلِ جابرؓ میرے دل میں راستہ یہ بھی تو ہے
حرؑ کی پیشانی پہ سجدہ کرنے آئی کائنات
احترام ِفاطمہؑ کا اک صلہ یہ بھی تو ہے
مجھ کو یوسفؑ سے حسیں لگتا ہے تیرا جونؓ بھی
میرے ذوقِ حُسن میں اب سلسلہ یہ بھی تو ہے
میرے آنسو دیکھ کر ماں کہہ کے روئی یاحسینؑ
شکر ہے مولا! کہ فطرت میں لکھا یہ بھی تو ہے
مرگیا بھائی تو میری بھی کمر جھک ہی گئی
اپنے مولاؑ سے مرا اک واسطہ یہ بھی تو ہے
بہن کی تربت سے عابدؑ کیسے جائے کربلا
ایک منزل وہ ہے تو اک فاصلہ یہ بھی تو ہے
کتنے نوحے دفن ہیں اس مقتل دل میں سحاب
صرف مولاؑ جانتے ہیں کربلا یہ بھی تو ہے
Social Plugin