Ghazi Na Aa Saka | Sibtain Haider Noha Lyrics 2022-2023 In English Urdu
نوحہ : غازیؑ نہ آسکا
دریا سے پھر پلٹ کر غازیؑ نہ آسکا ہائے
بولی سکینہ روکر ، غازیؑ نہ آسکا ہائے
اے پیاسے بچو اب نہ پانی کی آس رکھنا
تشنہ لبی بڑھے گی کوزے نہ پاس رکھنا
بازو رہے نہ تن پر ۔۔۔۔۔۔ غازیؑ نہ آسکا ہائے
خیمے کے در سے میری دریا پہ تھی نگاہیں
سالار قافلہ کی میں تک رہی تھی راہیں
بگڑا مگر مقدر ۔۔۔۔۔۔۔۔ غازیؑ نہ آسکا ہائے
چھلنی علم سے لپٹے روتے ہیں میرے بابا
خیمے میں اماں ذینب کرتی ہیں جب یہ گریہ
چھن جائے اب نہ چادر ، غازیؑ آسکا ہائے
جھولے کو تھام کر یہ فریاد کر رہی تھی
افسوس ہے تری بھی اب پیاس نہ بھجے گی
سن لو اے پیاسے اصغر، غازیؑ نہ آسکا ہائے
سنتی ہوں تیر جس دم مشکیزے پر لگا تھا
پانی جہاں گرا تھا غازی وہی گرا تھا
مقتل تھا خون سے تر ، غازیؑ نہ آسکا ہائے
رویا سحاب لکھ کے وہ کربلا کا منظر
بازو بریدہ لاشہ تڑپا تھا علقمہ پر
کہتی تھی جب وہ مضطر، غازیؑ نہ آسکا ہائے
Social Plugin