Type Here to Get Search Results !

Akeli Zahra |Shahid Baltistani | Noha 2023-1444 |Ayyam e Fatima Noha |


Ayyam e Fatima Noha | Akeli Zahra | Shahid Baltistani | Noha 2023-1444 | In Urdu Lyrics


ہائے بابا ہائے بابا

کلمہ گویوں میں ہوئی 

ہائے اکیلی زہراؑ

سرِِ دربار گئی،بابا جھٹلائی گئی

آپکی بیٹی زہراؑ

کلمہ گویوں میں ہوئی 

ہائے اکیلی زہراؑ


کر کے تحریر کے ٹکڑے مجھے لوٹایا گیا

میرے معصوم گواہوں کو بھی جھٹلایا گیا

قہقہے سہتی رہی

اور سند چنتی رہی

آپکی سچی زہراؑ

کلمہ گویوں میں ہوئی 

ہائے اکیلی زہراؑ


جس گلی میں مجھے ظالم نے طمانچہ مارا

جیتے جی میرا حسنؑ  پھر نہ وہاں سے گزرا 

وہ نہ بھولے گا کبھی

اسے دیکھی نہ گئی

خاک پہ گرتی زہراؑ

کلمہ گویوں میں ہوئی 

ہائے اکیلی زہراؑ


زخم پہلو کاتو  بچوں سے چھپایا بابا

پر یہ صدمہ مجھے تربت میں بھی ترپائے گا

جب تمانچے کھائے

دیکھا بچوں نے میرے

روک نی پائی زہراؑ

کلمہ گویوں میں ہوئی 

ہائے اکیلی زہراؑ


ہائے ٓاپکی زہرا تھی جلتے ھوئے در کے نیچے

اور ھستے ھوے اس پر سے مسلماں گزرے

ٹھکرئیں کھاتی رھی ،یاعلیؑ کہتی رہی

بابا تمہاری زہراؑ

کلمہ گویوں میں ہوئی 

ہائے اکیلی زہراؑ


پسلیاں ٹوٹ کے الجھی ہے کچھ ایسے بابا

ہائے سانس لیتی ہوں تو دکھتا ہے کلیجہ میرا

ہے شکستہ بازو

کر نہیں سکتی روکوع

زخمی ہے اتنی زہراؑ

کلمہ گویوں میں ہوئی 

ہائے اکیلی زہراؑ


  ہائے مجھ سے کہنے لگی زینب اے ضعیفہ بی بی

ہائے یہ ہے کونین کی ملکہ کا مصلہ بی بی

ایسی حالت تھی میری

 وہ نہ پہچان نہ سکی

سامنے بیٹھی زہراؑ

کلمہ گویوں میں ہوئی 

ہائے اکیلی زہراؑ


میخ جلتے ھوئے دروازے کی جب سرخ ہوئی

ہائے میرے پہلو سے وہ محسن کے بدن میں اتڑی

ہائے دم توڑ گئی 

وہ مجھے چھوڑ گا 

زندہ ہے پھر بھی زہراؑ

کلمہ گویوں میں ہوئی 

ہائے اکیلی زہراؑ


قبر زہرا کی خاموشی یہ بکا کرتی ہے

 ہائے میرا محسن،ہے جو پردے میں میرا مہدیؑ ہے

اب فدک کی خاطر

اپنے حق کی خاطر

کچھ نہ کہے گی زہراؑ

کلمہ گویوں میں ہوئی 

ہائے اکیلی زہراؑ

 

Top Post Ad

Below Post Ad

Send Noha Lyrics
Right click is disabled for this website.