Main hun Akbar Jaddah Ahmed Raza Nasiri Nauha Muharram Nohay 2023/1445
یا حسین یا حسین
یاحسین یاحسین
یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین
حسین جداہ
دی یہ ندا میں ہوں اکبر
- جداہ
کہتا ہوں قسم یہ کھاکر
- جداہ
شمشیر اٹھالوں میں گر
فی النار کروں گا لشکر
میداں ہوگا مرا منبر
- جداہ
یا حسین یا حسین
- جداہ
یا حسین یا حسین
میدان جنگ مری عید ہے جب شور اٹھے گا
خوں کی پیاسی شمشیر سے ظالم مارا جائے گا
اک بھی دشمن اس سے بچ کرکے بھاگ نہ پائے گا
اپنی شمشیر زنی یہ پوتا اب دکھلائے گا
ان کو اب خیبر و خندق کی پھر یاد دلاںٔے گا
ہر سامنے آنے والے کو موت کے گھاٹ اتارے گا
زندہ میں کروں گا
نام آپ کا دادا
وعدہ ہے یہ میرا
میں ہوں اکبر ٢
یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین
حسین
-جداہ
جس نے حیدر کو نہ دیکھا
- جداہ
دیکھے گا حیدری جلوہ
- جداہ
دشمن حیران رہے گا
ڈر سے پھٹ جائے گا سینہ
ہوگا نہ ان کا سفینہ
- جداہ
یا حسین یا حسین
- جداہ
یا حسین یا حسین
دشمن سے مری نظریں ہٹ سکتی نہیں اک لمحہ بھی
میدان کی جانب دیکھوں گا، خیمے کی سمت کبھی
بابا جاں کی آنکھیں ہوں گی بس میری سمت گڑی
خیمے سے لال کو اپنے دے گی دعائیں ماں میری
دشمن دیکھے گا اپنی موت مرے ہاتھوں سے ابھی
نیزہ ہوجائے گا ان کے خوں سے خونی خونی
مجھ سے بزبانی
شمشیر ہے کہتی
ہے موت سبھی کی
میں ہوں اکبر ٢
یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین
حسین
- جداہ
محشر میں کروں گا برپا
- جداہ
بڑھ بڑھ کے کروں گا حملہ
- جداہ
میں اپنی جنگ کا جذبہ
دکھلاؤں گا آپ کو دادا
گاڑوں گا فتح کا جھنڈا
- جداہ
یا حسین یا حسین
- جداہ
یا حسین یا حسین
لوٹوں گا فتح کی خوشخبری لے کر سوںٔے خیمہ
مادر کی خوشی دیکھوں گا خوش ہوگا یہ دل میرا
میری پھوپھی زینب کی آنکھوں میں ہوگا اشک بھرا
میں اپنی پیاس کا کیسے بابا جاں سے کروں شکوہ
میرا بابا تو مجھ سے بھی ہے کہیں زیادہ پیاسا
میدان جنگ کی جانب جاؤں گا میں دوبارہ
ہوجاؤں گا فدیہ
بہہ جائے گا میرا
ہر خون کا قطرہ
میں ہوں اکبر ٢
یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین
حسین
- جداہ
گرمی کرب و بلا ہے
- جداہ
اکبر بھی یک و تنھا ہے
- جداہ
ظالم نے مجھے گھیرا ہے
ہر جانب سے حملہ ہے
زخموں سے جسم بھرا ہے
- جداہ
یا حسین یا حسین
- جداہ
یا حسین یا حسین
خاک و خوں میں غلطاں یہ جسم زمیں پہ ہوگا پڑا
دیکھیں گے ہوتے ہوئے ٹکڑے ٹکڑے میرا لاشہ
اس درد و الم سے دادا ایڑیاں اپنی رگڑوں گا
دشمن میں گھرا دیکھے گا مجھ کو جب میرا بابا
گرتے پڑتے میرے لاشے کی جانب آںٔے گا
رکھ دے گا اپنے زانو پہ میرا سر خوں سے بھرا
غربت کا ہے لمحہ
ہے بابا مرا زندہ
مر جائے گا بیٹا
میں ہوں اکبر ٢
یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین
یا حسین یا حسین
حسین
- جداہ
بابا دیکھیں گے یہ منظر
- جداہ
ہوگا مرا وقت آخر
- جداہ
دنیا کو وداع میں کہکر
پیؤں بہ طفیل حیدر
واں جا کے آب کوثر
- جداہ
یا حسین یا حسین
- جداہ
یا حسین یا حسین
Social Plugin