Type Here to Get Search Results !

Qatal Alamdar Hogaya New Noha Lyrics By Syed Raza Abbas Zaidi 2023

 Qatal Alamdar Hogaya New Noha Lyrics By Syed Raza Abbas Zaidi 2023 In Urdu English Hindi 

Qatal Alamdar Hogaya New Noha Lyrics By Syed Raza Abbas Zaidi 2023 In Urdu Text


قتل علمدار ہو گیا 

ہائے ہم غریب ہوگیے


ہم کو یہ غم ہے تم کو سہارا نہ دے سکے

ایسے کوئی نہ گرا جیسے تم گرے

گھوڑے سے گرتے ہوئے

بازو نیہں تھے تیرے ہائے علمدارؑ

کس نے سمبھلا ےجھے ہائے علمدارؑ

چہرہ تیرا زخمی ہو گیا 

ہائے ہم غریب ہوگیے

قتل علمدار ہو گیا


سوچا نہیں تھا ایسے تم پکارو گے تم مجھے

ارمان تھا تم لحد میں تم اتارو گے مجھے

یاد ہے بچپن ہمیں ہائے علمدارؑ

نازوں سے پالا تجھے ہائے علمدارؑ

آج میرے گود میں ہائے علمدارؑ

بھائی تیرا دم نکل گیا

ہائے ہم غریب ہوگیے

قتل علمدار ہو گیا


ڈوبا ہوا لہو میں وہ جب دیکھے گی علم

پیاسی سکینہ کیسی سہے گی تیرا غم

بیٹھی ہے اس آس پر ہائے علمدار

پانی چچا لائے گے ہائے علمدارؑ

کیسے بتائو اسے ہائے علمدارؑ

مارے گئے نہر پہ چچا 

ہائے ہم غریب ہوگیے

قتل علمدار ہو گیا


عباس تیرے غم میں تیرے بہنیں روئے گے

سوتی تھی تیرے دم سے جو آنکھیں نہ سوئے گی

بہنوں کو یہ مان تھا ہائے علمدار

زندہ ہے بھائی میرا ہائے علمدار

ڈھونڈے گے چہرہ تیرا ہائے علمدار

مار دے گا انکو غم تیرا

ہائے ہم غریب ہوگیے

قتل علمدار ہو گیا


ارے تم جانتے تھے ہم میں نہیں ہے ہی حوصلہ

لاشہ بھی تم نے اٹھانے نہیں دیا

اتنی اجازت تو دے ہائے علمدار

بازو اٹھا لو تیرے ہائے علمدار

لیسے سمیٹو تجھے ہائے علمدار

تو کہاں کہاں بکھر گیا

ہائے ہم غریب ہوگیے

قتل علمدار ہو گیا


اٹھتے ہوئے حسینؑ سے اٹھا ںہیں گیا

آئو ہمیں سہارا دو اکبر سے یہ کہا

چھوڑ کے لاشہ اٹھے ہائے علمدار

خیموں کی جانب چلے ہائے علمدار

کہتے تھے سر پیٹ کئ ہائے علمدار

دیکھ اے زمین کربلا

ہائے ہم غریب ہوگیے

قتل علمدار ہو گیا


خیمے میں اکے شاہ نے زینبؑ سے یہ کہا

ڈھارس تھی جس کی دم سے وہ عباسؑ مر گیا

سن کے یہ آہ و فغا ہائے علمدار

کہنے لگی بیبیاں ہایے علمدار

چھوڑ گئے تم کہاں ہائے علمدار

کون اب بچائے گا ردا

ہائے ہم غریب ہوگیے

قتل علمدار ہو گیا


غازی کی الش آئی ہو جیسے شاہ زمن

ایسے علم کو دیکھ کے لپٹی تھی ہر بہن

دیکھ کے اپنی ردا ہائے علمدار

بہنوں نے رو کو کہا ہائے علمدار

ہم سے جدا ہو گیا ہائے علمدار

بین تھے زیشان اور رضا 

ہائے ہم غریب ہوگیے

قتل علمدار ہو گیا

Top Post Ad

Below Post Ad

Send Noha Lyrics
Right click is disabled for this website.