Jiska din raat kata qaid ka andara ma new noha lyircs 2024
Jiska din raat kata qaid ka andara ma new noha lyircs 2024
Jiska din raat kata qaid ka andara ma new noha lyircs 2024 In Urdu Text
جس کے دن رات کٹے قید کے اندھیرے میں
پرسہ دینے اسے زہرا بھی تو ائی ہوگی
اور پردیس میں رقیہ بھی بین کرتی ہوگی
اور زینب بھی بلائی ہوگی
کس نے زنجیر اتارے تیرے رسم سجاد نبھانے والے
کوئی اپنا تو تیرے ساتھ نہ تھا
اور میت تیری مزدوروں نے اٹھائی ہوگی
شام سے ائی سکینہ اجڑی اپنے بابا کو بھی جو رو نہ سکی
جس کے پیروں میں آبلے ہوں گے اور وہ روتی ہوگی
شامیوں کی جو ستائی ہوگی
مولا اعجاز امامت سے جب چند لمحے بھی گھر گئے ہوں گے
بیٹیاں رو کے پوچھتی ہوں گی قید ظالم سے تیری کب تلک بابا رہائی ہوگی
زہر انگوروں میں جب بھر کے دیا ایک ظالم نے میرے مولا کو
موسی کاظم کے پاک سینے میں
زہر ہارونی نے ہے کیا اگ لگائی ہوگی
پسر صادق نے مدینہ جا کے اپنے نانا کے پاک روضے پہ
زخمی پاؤں دکھا کے نانا کو ساتھ میں
مولا نے قید کی یاد بتائی ہوگی
قیدی امام کے جنازے کو اپنی انکھیں جھکا کے پرسا دو
دے کے کاندھا تابوت کو اختر اج جو روئے گا
اس کی محشر میں رسائی ہوگی
Social Plugin