Agaz Hu Raha Ha Karbal Ki Kahani | Hassan Sadiq Noha Lyrics 2024
Agaz Hu Raha Ha Karbal Ki Kahani | Hassan Sadiq Noha Lyrics 2024 In Urdu Text
آغاز ہو رہا ہے کربل کی کہانی کا
لوگو یہ جنازہ ہے اسلام کے بانی کا
بی بی نے کہا بابا کربل میں چلے آنا
منظر میں دکھاؤں گی اکبر کی جوانی کا
کٹ جائیں گے بازو بھی عباس باوفا کے
تیروں سے ہوگا چھلنی مشکیزہ وہ پانی کا
بکھرے گا کربلا میں قاسم کے سر کا سہرا
خوشیاں سمیٹ لے گا عالم وہ ویرانی کا
روتے تھے فرشتے بھی جب ارض و سما لرزا
تابوت اُٹھ رہا ہے عمران کے جانی کا
تا حشر میرے مولا مشتاق رہوں تیرا
مل جائے شرف مجھ کو بس تیری غلامی کا
Social Plugin