Maqtal Gairat Ka Tuja Mila | New Noha Lyrics 2024
Maqtal Gairat Ka Tuja Mila | New Noha Lyrics 2024 In Urdu Text
مقتل غیرت کا تجھ کو ملا مر جائے کہیں نہ راہوں میں
تجھے ذبحہ کر بازار گئے خون آگیا تیری آنکھوں میں
پل پل سجاد تو گرتا ہے میرا عریاں سر تم نہ دیکھو
مجھے موت دکھائی دیتی ہے تیری ٹوٹتی چلتی سانسوں میں
چھپے خون سے چہرے قافلے کے نیزے پر حسین بھی رونے لگے
پہچانی گئی نہ ہائے زینب فضہ سے برستے پتھروں میں
سجاد کے قدموں پر گر گئی بے ہوش سکینہ ہائے آکے
پھر زخم لگے معصومہ کو ہائے دونوں زخمی کانوں میں
نہ ممکن تھا یہ ماں زینب یہی سوچ کے خون میں روتا ہوں
عباس کی مرشد زادی کو لے آئے لوگ بازاروں میں
بناں چادر میں نے نماز پڑھی ہر سجدہ میرا تڑپ گیا
بناں کفن ہو جیسے کوئی میت عابد بے وارث لاشوں میں
جانے دو رسول کی بیٹی کو یہ خالی تم بازار کرو
سجاد پہ ہنستے رہے ظالم ڈوبے گستاخ شرابوں میں
عباس کی غیرت چلتی رہی عباس کے تیور میں زینب
دربار میں زینب پہنچ گئی شبیر کے اصلی قاتلوں میں
زینب کا لہجہ بدل گیا خطبوں کی چل تلوار گئی
تیرا ظالم تخت گراوں گی چاہے کر لو قید زندانوں میں
عادل گھبرا گیا وہ ظالم شرمندہ کیا جب زینب نے
تو خون علی سے ڈرتا ہے جکڑا سجاد زنجیروں میں
Social Plugin