Aik Naiza Pa Rida The | Hasnain Akbar Noha Lyrics 2024
Aik Naiza Pa Rida The | Hasnain Akbar Noha Lyrics 2024 In Urdu Text
ایک نیزے پر ردا تھی اک پہ سر چلتا رہا
بہن کی چادر کا سایہ بھائی پہ پڑتا رہا
کیا تُمہی اکبر ہو جسکی منتظر ہے اک بہن
جا کے ہر اک لاش پر قاصد یہی کہتا رہا
جابجا بکھرے پڑے تھے بن میں فروا کے نصیب
بھیگی پلکوں سے جنہیں شاہ دیر تک چنتا رہا
لاشہ عباس پر کچھ نہ کہا تھا شمر (لع) نے
ایک چادر کو اٹھائے بس کھڑا ہنستا رہا
آگ تو خُود بجھ گئی تھی رات کو خیام کی
پر جگر عابد کا ساری زندگی جلتا رہا
جانے کیسا غم دیا بازار نے سجاد کو
عُمر بھر خیرات میں وہ چادریں دیتا رہا
گونجتی کانوں میں رہ رہ کر ہنسی بے شیر کی
موت تک ماں کے گلے میں تیر سا چبھتا رہا
خون جو میرے قلم میں تھا سیاہی کی طرح
رات دن اكبر غم شبیر میں بہتا رہا
Social Plugin