Type Here to Get Search Results !

Ye Chand Nikla Muharram Ka | Kalam Fakhira Naqvi

Ye Chand Nikla Muharram Ka | Kalam Fakhira Naqvi 

Ye Chand Nikla Muharram Ka | Kalam Fakhira Naqvi Noha Lyrics In Urdu Text

یہ چاند نکلا مُحرم کا ، روشنی ھے ابھی

حسین ع زندہ ھے دنیا میں زندگی ھے ابھی

۔

ابھی تو قافلہ کرب و بلا  نہیں پہنچا 

مِری سکینہ ع کے چہرے پہ تازگی ھے ابھی

۔

علی ع کی بیٹی ابھی ھے امیر،  کربل میں

وہ اپنے عون و محمٌد ع کو چُومتی ھے ابھی

۔

ابھی تو لیلیٰ ع نے اکبر ع سے کچھ کہا ہی نہیں

وہ کیسے بیٹا کہے گی یہ سوچتی ھے ابھی

۔

ابھی تو خیمے میں پانی ھے،ماں کا حال ھے یہ

وہ پیاسا سونے سے قاسم ع کو روکتی ھے ابھی

۔

ابھی تو زینبِ کبریٰ ع کے لعل بھی ہیں وہاں

مِرا حسین ع کہاں ھے یہ پوچھتی ھے ابھی

۔

حُسینی فوج کا جرنیل سامنے ھے ابھی

رُقیہ ع غازی ع کا صدقہ اُتارتی ھے ابھی

۔

ابھی ھے زینب و کُلثوم ع کے سروں پہ ردا

خیام جلنے میں لگتا ھے دیر سی ھے ابھی

۔

ابھی سکینہ ص کو پانی پلا رہے تھے حسین ص

 سکینہ ص بابا کے سینے پہ سو رہی  ھے 

۔

یہ چاند کس لیے نکلا ھے کربلا میں بتول ؟

رُباب ع چُوم کے اصغر ع کو دیکھتی ھے ابھی

۔

علی ص کی بیٹی کے ہاتھوں میں دو جہاں ہیں بتول

ابھی تو غازی ص کے بازو ہیں،  کیا کمی ھے ابھی؟ 

Top Post Ad

Below Post Ad

Send Noha Lyrics
Right click is disabled for this website.