Ye Chand Nikla Muharram Ka | Kalam Fakhira Naqvi
Ye Chand Nikla Muharram Ka | Kalam Fakhira Naqvi Noha Lyrics In Urdu Text
یہ چاند نکلا مُحرم کا ، روشنی ھے ابھی
حسین ع زندہ ھے دنیا میں زندگی ھے ابھی
۔
ابھی تو قافلہ کرب و بلا نہیں پہنچا
مِری سکینہ ع کے چہرے پہ تازگی ھے ابھی
۔
علی ع کی بیٹی ابھی ھے امیر، کربل میں
وہ اپنے عون و محمٌد ع کو چُومتی ھے ابھی
۔
ابھی تو لیلیٰ ع نے اکبر ع سے کچھ کہا ہی نہیں
وہ کیسے بیٹا کہے گی یہ سوچتی ھے ابھی
۔
ابھی تو خیمے میں پانی ھے،ماں کا حال ھے یہ
وہ پیاسا سونے سے قاسم ع کو روکتی ھے ابھی
۔
ابھی تو زینبِ کبریٰ ع کے لعل بھی ہیں وہاں
مِرا حسین ع کہاں ھے یہ پوچھتی ھے ابھی
۔
حُسینی فوج کا جرنیل سامنے ھے ابھی
رُقیہ ع غازی ع کا صدقہ اُتارتی ھے ابھی
۔
ابھی ھے زینب و کُلثوم ع کے سروں پہ ردا
خیام جلنے میں لگتا ھے دیر سی ھے ابھی
۔
ابھی سکینہ ص کو پانی پلا رہے تھے حسین ص
سکینہ ص بابا کے سینے پہ سو رہی ھے
۔
یہ چاند کس لیے نکلا ھے کربلا میں بتول ؟
رُباب ع چُوم کے اصغر ع کو دیکھتی ھے ابھی
۔
علی ص کی بیٹی کے ہاتھوں میں دو جہاں ہیں بتول
ابھی تو غازی ص کے بازو ہیں، کیا کمی ھے ابھی؟
Social Plugin