Hussain Sabur Kitna Hay | John Shah Noha Lyrics 2024
Hussain Sabur Kitna Hay | John Shah Noha Lyrics 2024 In Urdu Text
اللہ جل جلالہ حسین صبر تیر اکتنا بڑا ہے
بیٹے کا جگر نکلا ہوا دیکھ رہا ہے
ظالم ہے کہ اکبر کی ہائے ریش نوچ کر
پھر سامنے پدر کے سر کاٹ رہا ہے
بولے حسین اکبر سے بھیڑ ہٹاتے
اے ظالموں نہ کچلو یہ نہ یہ نازوں سے پلا ہے
۔ لیلی تو اپنی دنیا بس دیکھتی رہی
سرتاج پر غریبی بیٹے پے قضا ہے
۔ بولی سکینہ عابد کا شانہ ہلا کر
بھیا اُٹھاؤ جاکر میرا بابا گرا ہے
- جانے ٹوٹی پسلیوں سے ، اُٹھاتی تھی ماں جیسے
ٹوٹی کمر سے بیٹا ، اُٹھانے وہ چلا ہے
۔ زینب کے سر سے چادر ، اتری تھی اس لئے
وہ ہی نہیں رہا جو ، چادر میں پلا ہے
ایسے گرا کے چہرا جا خاک پر لگا
اتنا حسین لوگو ، ضعیفی سے لڑا ہے
صغری کو کیسے قاصد دو گے جواب تم
خط کا جواب اکبر، نے سینے پے لکھا ہے
کاندھوں پہ جون شاہ کے اکبر تھا اس طرح
جیسے کھلے زخم پر اک زخم رکھا ہے
Social Plugin