Kat Chuka Hussain Ka Gala | Mahfooz Sultanpuri Nohay Lyrics 2024
Kat Chuka Hussain Ka Gala | Mahfooz Sultanpuri Nohay 2024 In Urdu Text
کٹ چُکا حسین کا گلا بیبیاں اسیر ہو گئی
لوٹ کے جا رہا ہے قافلہ بیبیاں اسیر ہو گئی
ہائے کیسا وقت آگیا بیبیاں اسیر ہو گئی
خون رو رہی ہے کربلا بیبیاں اسیر ہو گئی۔
عابد حزیں بھی ساتھ ہیں ہتھکڑی میں جن کے ہاتھ ہیں
طوق بھی گلے میں ہے پڑا بیبیاں اسیر ہو گئی
وقت تھا وہ کیسے بین کا رو رہا تھا سر حسین کا
نوحہ جب سکینہ نے کیا بیبیاں اسیر ہو گئی
اک بچی رو کے کہتی تھی انتہا ستم کی ہو گئی
اب چلے بھی آئیے چچا بیبیاں اسیر ہو گئی
اونٹ سے سکینہ جب گیری تھی بدن میں اسکے تھرتھری
دل دُکھا تھا اور بھی دُکھا بیبیاں اسیر ہو گئی
جاکے کوئی صغریٰ سے کہے بھائی تیرے قتل ہو گئے
اور اس پے یہ ستم ہوا بیبیاں اسیر ہو گئی
آتے ہیں حسین اور حسن آتے ہیں علی و فاطمہ
نوحہ سننے خورشید کا بیبیاں اسیر ہو گئی
Social Plugin