Pisar Ko Mar Kay Maa Ko Dikhaya Nezay Par Noha Lyrics

Pisar Ko Mar Kay Maa Ko Dikhaya Nezay Par Noha Lyrics In Urdu Text
پسر کو مار کے ماں کو دکھایا نیزے پر
رباب مرگئی اصغر جو آیا نیزے پر
عجیب ظلم ہوئے کربلا میں میرے خدا
جو ماں کی گود سے اپنی ابھی نا اترا تھا
قبر کو کھود کے اس کو چلا یا نیزے پر
حسین بابا سے پہلے میں زخم کھاؤں گا
سناں کی نوک پر بازار شام جاؤں گا
کیا تھا ماں سے یہ وعدہ نبھایا نیزے پر
یہ کہہ کے بھیجا تھا رن میں کہ بھول جانا مجھے
زخم حسین کو آیا نا ماں بلانا مجھے
وہ ماں کو ماں ہی بلانے تو آیا نیزے پر
لکھی ہے بات یہ تاریخ کے حوالوں میں
کہ پہلے مار کے اصغر کو شام والوں نے
پھر اس کے باپ سے اس کو ملا یا نیزے پر
وہ ایک جھولا جو مقتل میں جل گیا تھا
خضر اسی کا صدقہ ہے ماؤں کو مل رہے ہیں پسر
وہ جس میں جھولنے والا جھلایا نیزے پر
Social Plugin