Ali Ki Beti hun | New Noha Lyrics 2025
Ali Ki Beti hun | New Noha Lyrics 2025 In Urdu Text
رہائی ہوگی تو تیری قبر پہ اؤں گی
حسین حال تمہیں شام کا سناؤں گی
یہ شام والے کریں چاہے صد ہزار ستم
نہ لڑ کھڑائیں گے بھیا تیری بہن کے قدم
علی کی بیٹی ہوں بن کر علی دکھاؤں گی
کچھ اس طرح سے کروں گی تلاوت قران
نماز مانے گا شبیر تم کو سارا جہاں
بغیر تیغ کے میں انقلاب لاؤں گی
بازار شام میں بالوں سے ڈھانپ کر چہرہ
علی کے لہجے کی اواز کو بھی دیکھ کے ردا
حجاب ایسے کیا جاتا ہے بتاؤں گی
میرے عباس سے کہہ دو تمہیں خدا کے لیے
بہن کا وعدہ ہے غازی تیری وفا کے لیے
گلی گلی میں تیرا میں علم لگاؤں گی
نظر کے سامنے ہوگا تمہارا زخمی بدن
کبھی بنوں گی علی اور کبھی بنوں گی حسن
تیرا پیام میں کچھ اس طرح پھیلاؤں گی
حسین تیرے غموں میں جو رونے والے ہیں
تیری قسم وہ نرالی توقیر والے ہیں
گنہگار ہوں لیکن میں بخشواؤں گی
Social Plugin