Haye Akbar Chal Para | Noha Lyrics 2025
Haye Akbar Chal Para | Noha Lyrics 2025 In Urdu Text
الوداع کہہ کے جو مقتل ہائے اکبر چل پڑے
اشک لیلا اور زینب کے برابر چل پڑے
جب سنی اواز کہ اکبر جواں مارے گئے
تھی ضعیفی کہنیوں پہ پھر سرور چل پڑے
زینب کبری نے چادر میں سنبھالا تھا جسے
اس کے لاشے پہ لیے رہوار لشکر چل پڑے
جن کے ہاتھوں پہ لگا تھا شہ رگ اکبر کا خون
شاہ کے وہ ہی سامنے سے مسکرا کر چل پڑے
یہ جو بالوں سے پکڑ کے لے گئے اکبر کا سر
دراصل صغرا کے سر کی لے کے چادر چل پڑے
بعد اکبر جون لیلی کی یہی حالت رہی
بس نہیں چلتا کہ دنیا سے بھی مادر چل پڑے
Social Plugin