Tanha Baba Rah Gya | New Noha Lyrics 2025
Tanha Baba Rah Gya | New Noha Lyrics 2025 In Urdu Text
العطش معصوم کے ہونٹوں پہ لکھا رہ گیا
پیاس کی شدت سے دریا خود تڑپتا رہ گیا
ماں نے بالوں کو سنوارا چوم کر چہرہ تکا
دیر تک آنکھوں میں منظر بس یہ ٹھہرا رہ گیا
کان میں شبیر بولے دوسرا حیدر ہے تو
تیر بھاری کھا کے بھی وہ مسکراتا رہ گیا
تیر تو امت سے کھا کے سو گیا ھے میرے لعل
بعد تیرے دیکھ تنہا تیرا بابا رہ گیا
کیا بتاؤں گا میں خیمے جا کے بس اتنا بتا
اب نہیں لوٹے گا اصغر خالی جھولا رہ گیا
ساقی کوثر سے جاکے پوچھنا تو بھی بتول
جرم کیا معصوم کا تھا کیوں وہ پیاسا رہ گیا
Social Plugin