Tari Sakina Baba | New Noha Lyrics 2025
Tari Sakina Baba | New Noha Lyrics 2025 In Urdu Text
چار برسوں میں ہوئی ہوں میں ضعیفہ بابا
مجھ کو پہچان میں ہوں تیری سکینہ بابا
ترے قاتل نے ترے بعد ہے اتنا مارا
میرے چہرے کی بدلتی ہوئی رنگت دیکھو
شدت پیاس سے ہونٹوں کی یہ حالت دیکھو
دیکھو رسی سے بندھا ہے تیری بیٹی کا گلا
نوک نیزہ پر کیا آپ نے اے بابا سفر
راه پر خار پہ گزرا ہے میرا سارا سفر
اتنی زخمی ہوں قدم بھی نہیں اٹھتا بابا
جس طرح سے لب و رخسار ترے زخمی ہیں
اس طرح سے لب و رخسار مرے زخمی ہیں
تیری طرح تیری بیٹی کا ہے زخمی چہرہ
کوئی صدقہ تو کوئی پھینک رہا ہے پتھر
کوئی ہنستا ہے مجھے باغی کی بیٹی کہہ کر
ہر قدم تیری سکینہ پر ہوا ظلم نیا
اماں زھرا کی تجھے آتی تھی مجھ سے خوشبو
جھک گئی میری کمر زخمی میرا ہے پہلو
چار برسوں میں ہوئی ہوں میں شبیہ زھرا
درد یہ کس کو سنائے بھلا تیری بیٹی
ترے رخسار پہ رخسار نہیں رکھ سکتی
ظلم ایسا تو یتیموں پر کہیں بھی نہ ہوا
Social Plugin