Type Here to Get Search Results !

Karbala Walo | Mir Hasan Mir | Nohay lyrics 2025 | Muharram 2025/1447

تُمہارا غم رہے زندہ ہمیشہ
کربلا والو

دُعائیں دیتی ہیں تُم سب کو زہراؑ
کربلا والو

لہو میں ڈوب کر اپنے
کیا سیراب دریا کو
تُمہاری پیاس کا اب تک ہے چرچا

کوئی پیاسہ نہیں دُنیا
میں اب اتنی سبیلیں ہیں
تُمہارا ہو گیا سارا زمانہ

اے چاند کربلا كے
تُو نے تو دیکھے ہوں گے
اُترے تھے اِس زمیں پر
عرشِ بریں كے تارے
اے چاند

ہَم اپنے مرنے والوں کا
بھی غم کرتے نہیں اِس میں
محرم ہے تُمہارا اور رہے گا

امامِ عثر سے کہہ دو
کسی صورت چلیں آئیں
سكینہؑ شام میں اب تک ہے تنہا

خُدا پر بات آ جائے
تو سَر پیارا نہیں کرتے
سِکھایا تم نے یہ سب کو سلیقہ

تُمھارے نام کی مجلس
ہر اک شادی میں ہوتی ہے
خوشی میں بھی تُمہارا غم ہے تازہ

تُمہارا مرتے دم تک راستہ
تکتی رہی صغرہؑ
مدینے تُم نہیں آئے دوبارہ

نا جانے کتنے دِن کرتی
رہی ہے دھوپ صحرا کی
تُمھارے بے کفن لاشوں پہ سایہ

علیؑ کی بیٹیوں كے ساتھ پتھر
تُم نے کُھائیں ہے
گئے نیزوں پہ جب تُم شام کوفا


Top Post Ad

Below Post Ad

Send Noha Lyrics
Right click is disabled for this website.