Kazimi Brother Noha Lyrics Album 2025
1:Abbas | Kazimi Brother New Noha Lyrics 2025
2:Pehchano Mujhy Baba
Abbas | Kazimi Brother New Noha Lyrics 2025
Abbas | Kazimi Brother New Noha Lyrics 2025 In Urdu Text
عباس ع
یا عباس یا عباس ع
صبح عاشور پکارے یہ شہہِ کرب و بلا
ہو کہاں بازوئے شبیر ع سکینہ کے چچا
آیا شبیر کی آواز پہ وہ ربِ وفا
شہہُ پکارے اےُمیرے بھائ اےُبابا کی دعا
فاطمہ ع زہرا س کی امید بنو
افسرِ لشکرِ توحید بنو
عبا س عباس عباس ع بسم اللّہ علمدار
افسرِ فوجِ خدا بسماللہ علمدار
بسم اللہ علمدار بسم اللہ علمداد
عکسِ شاہِ لا فتیٰ بسماللہ علمدار
افسر کبھی ایسا کسی لشکر نے نہ پایا
رتبہ کبھی ایسا کسی صفدر نے نہ پایا
عبا س یا عباس ع
جانثار اُن کے وفادار کہاں ملتا ہے
آپ کے جیسا علمدار کہاں ملتا ہے
میرے بابا کے زبر دست پسر
اے میرے بھائ میرے زورِ قمر
عباس عباس عباس ع
بسم اللہ علمدر
شہ بولے یہ فرمان خدا وند جلی ہے
فرزندِ نبی میں ہوں تو فرزندِ علی ع ہے
تو اگر نورِ جلی ہے تو جلی بن کے دکھا
بیٹھ اشعل پے زمانے کو علی ع بن کے دکھا
موت کو آگئی یہ سُن کے قضا
چوم کر غازی ع کو سرور نے کہا
عباس عباس عباس ع
بسم الللہ علمدار ع
سلطانوں کے سلطان نے ولیوں کے ولی نے
مانگا ہے تمہے اپنی دعاؤں میں علی ع نے
عباس یا عباس یا عباس ع
پرچم عظمتِ توحید کے حقدار ہو تم
میں ہوں معیار خُدا اور مرا معیار ہو تُم
بدر میں عرش سے اترا جو علم
سونپتے ہیں وہ تمہیں آج سے ہم
عباس عباس عباس ع
بسم اللّٰہ علمدار
دم کس میں ہے نظروں سے تیری نظریں ملائے
حیبت تیری طوفانوں کو خاطر میں نہ لائے
عباس یا عباس ع
تو اگر چاہے تو بازی کو پلٹ سکتا ہے
جمبشِ ِابرو سے کونین اُلٹ سکتا ہے
آئو بابا کی زرہ بھی پہنو
دوش پر ان کی ابا بھی پہنو
عباس عباس عباس ع
بسم الّلہ علمدار
سہہ پائوں گا کیسے میں بھلا تیری جدائی
کس دل سے تجھے کردوں میں رخصت میرے بھائی
عباس یا عباس
جائو اب بنتِ پیمبر سے بشارت لے لو
جس نے پالا ہے تجھے اُس سے اجازت لے لو
ماں نے ہاتھوں سے جو کرتا تھا سیا
کہنا شبیر نے وہ مانگ لیا
عباس عباس عباس
بسماللہ
سن کر یہ بیاں زینبِ مضطر نے صدا دی
پردیس میں یہ کیسی خبر ہائے سُنا دی
عباس یا عبا س
کیونکر کر دلِ اُمیدِ جہاں توڑ رہے ہو
سنتی ہوں کہ اب تم بھی ہمیں چھوڑ رہے ہو
اور پھر بی بی نے رو کر اختر
ایک تعویذ یوں باندھا کہہ کر
عباس عباس عباس ع
بسماللہ
Pehchano Mujhy Baba Kazimi brother New Noha Lyrics 2025
Pehchano Mujhy Baba Kazimi brother New Noha Lyrics 2025 In Urdu Text
آخری رات سکینہ کا عجب عالم تھا قید خانے میں تڑپتی رہی بےکس تنہا سرِ شبیر کو آغوش میں لے کر اپنی زخمی ہونٹوں پہ یتیمہ کے یہی نوحہ تھا بابا پہچانو مجھے بابا میں تیری سکینہ ع ہوں تیرے غم نے مجھے کر دیا ہے بابا ضعیفہ میری پوشاک لہو سے بھری اے بابا بڑھ گئی اور مری تشنہ لبی اے بابا خود بتائیں گے مرے پاؤں کے چھالے تم کو آج بھی دھوپ رہتی ہوں کھڑی اے بابا جس دن سے اٹھاآپ کا سر سے میرے سایہ آپ کے بعد عجب حال ہوا ہے میرا یہ بدن پھول سا زخموں سے بھرا ہے میرا پہلا پرسہ ہی طمانچوں کا ملا ہے مجھ کو شام والوں نے خیال ایسے رکھا ہے میرا پتھر کبھی شعلے کبھی نیزہ کبھی درہ آپ کا قرض سکینہ نے اتارا بابا ظالموں نے مجھے ہر موڑ پہ مارا بابا کیسے سمجھاؤں سمجھ لو یہ اشارہ بابا لے کے دیوار کا چلتی ہوں سہارا بابا بابا مجھے آنکھوں سے نظر ہی نہیں آتا خاک سے اپنی یتیمہ کو اٹھا لو جلدی شمر آجائے گا گودی میں چھپا لو جلدی آپ تو چاہنے والوں کو بُلا لیتے ہو دور ہوں کب سے مجھے پاس بلا لو جلدی بن آپ کے اچھی نہیں لگتی مجھے دنیا اک نظر غور سے غازی کی بھتیجی دیکھو گر کے ناقے سے کمر جھک گئی میری دیکھو آنکھیں کھولو ذرا بچی کی ضعیفی دیکھو میرے بالوں میں اتر آئی سفیدی دیکھو لگتا ہے ضعیفہ ہوں میں اماں سے زیادہ میری اماں نے مدینے میں سنایا تھا مجھے حال حضرت کی محبت کا سنایا تھا مجھے آخری ہے یہ گذارش مری تم سے بابا جیسے دنیا میں دعاوں سے بُلایا تھا مجھے ویسے ہی دعا دو کہ میں اب چھوڑ دوں دنیا قید خانے میں تکلم ہے ابھی تک دکھیا آج تک باپ پہ کرتی ہے مسلسل گریہ ہائے تقدیر رہائی نہیں پائی اس نے آج تک بالی سکینہ کا رسن میں ہے گلا وہ قبر میں پڑھتی ہے یہی آج بھی نوحہ
Social Plugin