Mere Naseeb Main Karbala | Syed Raza Abbas Zaidi New Nohay Lyrics 2025
Mere Naseeb Main Karbala | Syed Raza Abbas Zaidi New Nohay Lyrics 2025 In Urdu Text
بہت اُداس ہوں اور دل تڑپ رہا ہے میرا بڑی تمنا تھی دیکھوں گا آپکا روضہ میں دیکھتا رہا سب جا رہے تھے اے مولاؑ کیوں اس برس بھی نہیں جاسکامیں کربوبلا میرے نصیب میں کیا کربلا نہیں مولاؑ غلام آپ سے اب تک ملا نہیں مولاؑ میں ماتمی ہوں بلالیں مجھے بھی روضے پر لہو بہایا ہے اپنے وطن میں رہ کے مگر حرم میں آپکے پرسہ دیا نہیں مولاؑ میں چل رہاہوں جلوسوں میں اربعین کے دن ہے یہ بھی آپکے ہی عشق کا سفر لیکن نجف سے کربلا پیدل چلا نہیں مولاؑ چھپارکھی ہے زیارت کی آرزو من میں بہت غریب ہوں کچھ بھی نہیں ہےدامن میں سوا تمہارے کسی سے کہا نہیں مولاؑ دکھادیں معجزہ اکبار کربلا آؤں یا میں بھی صغراؑ کیطرح وطن میں مرجاؤں اور انتظار کا اب حوصلہ نہیں مولاؑ حرم میں آٹھ محرم علم اُٹھانا ہے مقامِ اکبرؑ و اصغرؑ بھی مجھکو جانا ہے میں خیمہ گاہ بھی اب تک گیا نہیں مولاؑ بلالو واسطہ غازیؑ کے زخمی چہرے کا زمیں پہ چہرےکےبل زیں سےجسطرح وہ گرا کٹاکے ہاتھ کوئی بھی گرا نہیں مولاؑ یہ زائرین سے میں نے سنا ہے روتے ہوئے حُسینؑ آپ جہاں تین روز پیاسے رہے وہاں اُنہیں کوئی پیاسہ دِکھا نہیں مولاؑ ہے انتظار میں ذیشان عابدی کب سے حبیبؑ سے کہیں عاشور پر بلالیں مجھے رضا کا نام بھی اب تک لکھا نہیں مولاؑ
Social Plugin