Type Here to Get Search Results !

karbala Se Shaam Ja Rahay Hain Hussain | Farhan Ali Waris | Noha | 2025 / 1447

کربلا بسا کر اپنا گھر لٹا کر کربلا بسا کر اپنا گھر لٹا کر گود کے سبھی پلے ریت میں چھا کر کربلا سے شام جارہے ہیں حسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حسینؑ نیزے پہ قرآں سنا رہے ہیں حسینؑ نیزے پہ قرآں سنا رہے ہیں حسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حسینؑ جنگ کربلا کو میں نے فتح کرلیا فاتح دمشق ہوگی بنت سیدہ(س) فاتح دمشق ہوگی بنت سیدہ(س) یہ قدم قدم بتا رہے ہیں حسینؑ یہ قدم قدم بتا رہے ہیں حسینؑ نیزے پہ قُرآں سُنارہے ہیں حُسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حُسینؑ بیبیوں(س) کے سَر کھلے کوئی نہ دیکھ لے ہر نگاہ میری سَمت ہی جمی رہے ہر نگاہ میری سَمت ہی جمی رہے سب کو معجزہ دکھارہے ہیں حُسینؑ سب کو معجزہ دکھارہے ہیں حُسینؑ نیزے پہ قُرآں سُنارہے ہیں حُسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حُسینؑ بین تھے سکینہ(س) کے میں رو نہیں سکی باباؑ کتنے دن ہوئے میں سو نہیں سکی باباؑ کتنے دن ہوئے میں سو نہیں سکی لوری بیٹی کو سُنارہے ہیں حُسینؑ لوری بیٹی کو سُنارہے ہیں حُسینؑ نیزے پہ قُرآں سُنارہے ہیں حُسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حُسینؑ بے ردا حرم ہیں چار سمت اہلِ شر خون رو رہا ہے سارباں جھکائے سر خون رو رہا ہے سارباں جھکائے سر اُسکا حوصلہ بڑھارہے ہیں حسینؑ اُسکا حوصلہ بڑھارہے ہیں حسینؑ نیزے پہ قُرآں سُنارہے ہیں حُسینؑ ز کربلا سے شام جارہے ہیں حُسینؑ آگ اور پتھروں کی بارشیں ہوئیں زخمی سَر بہن کا ہے لہو لہو جبیں زخمی سَر بہن کا ہے لہو لہو جبیں زخم پتھروں سے کھارہے ہیں حُسینؑ زخم پتھروں سے کھارہے ہیں حُسینؑ نیزے پہ قُرآں سُنارہے ہیں حُسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حُسینؑ جب سُنا یہ شیریں نے تو روکے دی صدا جاگ اُٹھا نصیب میرا اے میرے خُدا جاگ اُٹھا نصیب میرا اے میرے خُدا آج میرے گھر پہ آرہے ہیں حُسینؑ آج میرے گھر پہ آرہے ہیں حُسینؑ نیزے پہ قُرآں سُنارہے ہیں حُسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حُسینؑ بیٹے بھانجے بھتیجے بن میں سو چُکے علقمہ پہ شیر جیسا بھائی کھو چُکے علقمہ پہ شیر جیسا بھائی کھو چُکے وعدہ آخری نبھارہے ہیں حُسینؑ وعدہ آخری نبھارہے ہیں حُسینؑ نیزے پہ قُرآں سُنارہے ہیں حُسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حُسینؑ قافلے سے مطمئن  امامؑ ہوگئے شام پہنچے ختم سارے کام ہوگئے شام پہنچے ختم سارے کام ہوگئے ناناؐ سے دُعائیں پارہے ہیں  حُسینؑ ناناؐ سے دُعائیں پارہے ہیں  حُسینؑ نیزے پہ قُرآں سُنارہے ہیں حُسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حُسینؑ مانتے ہیں ماتمی بھی اور فرحان بھی داستانِ غم سفر کی مظہر عابدی داستانِ غم سفر کی مظہر عابدی لکھ رہا ہوں میں لکھا رہے ہیں حُسینؑ نیزے پہ قُرآں سُنارہے ہیں حُسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حُسینؑ کربلا سے شام جارہے ہیں حُسینؑ کربلا بسا کر اپنا گھر لٹا کر کربلا بسا کر اپنا گھر لٹا کر گود کے سبھی پلے ریت میں چھا کر


Top Post Ad

Below Post Ad

Send Noha Lyrics
Right click is disabled for this website.