Abbas Pa Young Zulum Dahata Rah Gya | New Noha Lyrics 2024
Abbas Pa Young Zulum Dahata Rah Gya | New Noha Lyrics 2024 In Urdu Text
ہر کوئی عباس پر یوں ظلم ڈھاتا رہ گیا
آمد شبیر تک لاشہ بھی آدھا رہ گیا
ایک اک لاشہ اٹھا میدان سے دونوں طرف
بس وہاں عباس اور مولا کا لاشہ رہ گیا
رکھ کے خیمے میں علم شہ نے طنابیں کاٹ دیں
یوں تصور میں کفن بھائی کو دیتا رہ گیا
دو کٹے بازو اُٹھا کر اُٹھ نہ پایا خاک سے
جس جگہ بیٹھا وہیں شبیر بیٹھا رہ گیا
ماں یہ کہتی تھیں پکارو مت مجھے بیٹوں کی ماں
سو گیا عباس تو پھر کون زندہ رہ گیا
کیسے نیزے پر وہ نظروں میں سکینہ کی رہے
اس لیے شاید سر عباس گرتا رہ گیا
جس نے چلنا سیکھا اکبر زینب و کلثوم سے
اُس کا سر بھی چادروں سے دور چلتا رہ گیا
Social Plugin