Mola Karbala Bula Le | Farhan Ali Waris | New Noha Lyrics 2025
Mola Karbala Bula Le | Farhan Ali Waris | New Noha Lyrics 2025 In urdu Text
قافلے ہیں رواں جا بجا
میں پِھر سے تنہا راہ گیا
نکال کوئی راستہ مولاؑ
مولاؑ تڑپ رہا ہوں
دَر دَر بھٹک رہا ہوں
فریاد کر رہا ہوں
مولاؑ کربلا بُلالے
روزہ دِیکھا دے مولاؑ
دن رات ایسی کوئی نہیں
جو تُجھ کو نہیں پُکارا
مجلس میں جا كے انسوں بہا كے
ہر سال ہے گزارہ
یہ سال بھی ہیں بیتا
پِھر انتظار جیتا
آیا نہیں بُلاوا
یہ بھی دُعا ہے جب بھی بلانا
ایسا سبب بنانا
ماں باپ میرے اولاد میری
آئے میرا گھرانا
میرے پاس کچھ نہیں ہے
نا زَر ہے نا زمیں ہے
تُجھ پہ ہی بس یقیں ہے
یوں بے قرار کتنا ہے پیار
اِک بار اَزمالے
جتنی تھکن ہو سوکھا دھن ہو
یا پاؤں میں ہو چھالے
پیدل سفر کرو گا
سب سختیا سہوں گا
نوحہ تیرا پڑھوں گا
کَربُوبلا میں زواروں کا میں
خادم بنا رہوں گا
معقب میں جا كے كھانا کِھلا كے
سقائی بھی کرو گا
پلکیں بچھاؤں گا میں
سب کو بلاؤ گا میں
پاؤ دباؤ گا میں
غازیؑ كے دَر پہ دے كے سلامی
آؤں گا تیرے دَر پہ
دو بادشاہو کی سالطنت میں
جنت کا ہو گا منظر
ایسے حَسِین لمحے
قسمت میں میری لِکھ دے
اے بادشاہ بولالے
تیرے حرم جی جالی پکڑ كے
لپٹا رہوں گا ایسے
مدت كے بعد معصوم بیٹا
لپٹا ہو ماں سے جیسے
سجدے کرو گا مولاؑ
رو رو كے دوںگا پُرْسَہ
ارمان کردے پورہ
دیکھوں گا ناہرِ القمہ
ماتم کرو گا پیاس کا
زیں سے گرا تھا تو جہاں
مقام صاحبُ ذماںؑ
جا کر کَفِ عباسؑ پر
ماتم کرو سَر پیٹ کر
کھائی جہاں پہ تھی سنہ
مقامِ اکبرؑ ہیں وہاں
مقام اصغرؑ پہ جاؤ گا
جھولے پہ منت بڑھاؤں گا
وہ خیمہ گاہِ بے قساں
کرو گا مجلس میں وہاں
بلاؤں کیسے تو بتا
وہ ایک تیلا ریت کا
ستر قدم کا فاصلہ
جہاں ہیں تیری قتل کا
وہاں سے دیکھا تھا بہن نے
چلا تھا خنجر شمر کا
فرحان و مظہرؔ ہے دُعا
مولا سَرِ کربُوبلا
دے قبر کی ہَم کو جگہ
یا مولاؑ کربلا بُلالے
روزہ دِیکھا دے مولاؑ
Social Plugin